Thursday, January 21, 2021
Pakistan Tested Shaheen 3 Missile
اکستان کا سب سے طاقتور میزائل جس سے بھارت ہی نہیں بلکہ اسرائیل بھی ڈرتا ہے۔
صرف ایک دھائ پہلے پاکستان کا سب سے طاقتور میزائل غوری II سمجھا جاتا تھا لیکن امریکی سی آئ اے اور دوسری خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان کے میزائل پروگرام کے خلاف بہت زیادہ خفیہ کاروائیاں کیں جس سے خدشہ پیدا ہو گیا تھا کہ پاکستان کے غوری بلسٹک میزائلز کی خفیہ معلومات دشمن کے ہاتھ لگ چکی ہیں یا لگ سکتی ہیں۔
اسی خدشے کے پیش نظر آور ملک کی اسٹریٹیجک صلاحیتوں کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے شاہین تھری میزائل پر کام کا آغاز کیا گیا۔
یہ میزائل پاکستان کے دوسرے بلسٹک میزائلز سے مکمل طور پر مختلف ہے اور خصوصی طور پر بھارتی میزائل شکن نظام کو شکست دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
فائر کیے جانے کے بعد یہ میزائل 692 کلومیٹر بلند ہو کر خلاء میں پہنچ جاتا ہے جہاں سے یہ آواز کی رفتار سے سترہ گنا زیادہ رفتار سے اپنے ٹارگٹ کی جانب پلٹتا ہے۔
شاہین تھری دشمن ملک کے میزائل شکن نظام کو دھوکا دینے کے لیے اپنے گرد چیف اور فلیرز کی مدد سے کئ نقلی ٹارگٹ بنا دیتا ہے جس کی وجہ سے دشمن کے ریڈارز اصل ٹارگٹ کو تلاش کرنے میں بہت دیر کر دیتے ہیں۔
شاہین تھری میں اگرچہ بارودی مواد والا وارہیڈ یا کلسٹر بموں پر مشتمل وارہیڈ بھی رکھا جا سکتا ہے لیکن یہ میزائل خصوصی طور پر نیوکلئیر حملے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس میزائل میں اتنا بڑا ایٹمی وارہیڈ رکھا جا سکتا ہے تو ایک ہی وار میں دہلی یا بمبئ جیسے شہر کو خاک کا ڈھیر بنا سکتا ہے، عام طور پر اس میزائل کا ایٹمی وارہیڈ 60 مربع کلومیٹر تک کے رقبے کو تباہ کرنے کے لیے کافی یے۔
یہی وجہ ہے کہ جب تک اللہ کی نصرت اور یہ میزائل ہمارے پاس ہے بھارت کبھی بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
گزشتہ روز سے اس میزائل کے ٹیسٹ کے بعد بھارتی تنخواہ خور اس تجربے کے خلاف ذبان تراشی کر رہے ہیں، اس سے سمجھ لینا چاہیے کہ یہ میزائل اتنا اہم ہے کہ اسکا تجربہ ہی نمک حراموں اور دشمنوں کو سونے نہیں دے رہا۔
تحریر-#سعیدغالب
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment