Wednesday, December 12, 2018

German Rifle Ak-47

دوسری جنگ عظیم کے آخر پر جرمنی کی ایک رائفل کے جواب میں
میخائل کلاشنکوف نے روسی فوج کے لیے ایک نئ رائفل ایجاد کی جسے "کلاشنکوف" کا نام دیا گیا۔

دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کے ممالک نے بغیر کسی لائسنس کے اسکی نقول تیار کرنی شروع کر دیں، اور
اب تک اس رائفل کی درجنوں اقسام بنائ جا چکی ہیں۔

یہ رائفل امریکا سے لیکر جاپان تک تقریبا" ہر ملک کی فوج کے پاس کسی نا کسی شکل میں موجود ہے۔ دہشتگردوں کا پسندیدہ ہتھیار بھی یہی ہے۔
یہاں تک کے کئ ممالک کی سپیشل فورسز بھی یہ کلاشنکوف استعمال کرتی ہیں۔

ہر سال پوری دنیا میں لاکھوں لوگ صرف اس ہتھیار کے ذریعے قتل ہوتے ہیں۔

#سعیدغالب

No comments:

Post a Comment