Sunday, July 15, 2018

The world's dangerous sniper rifle

"دنیا کی سب سے خطرناک سنائپر رائفل"

ایم-82 بیرٹ

امریکا نے 1989 میں اپنی آرمی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک لانگ رینج سنائپر رائفل متعارف کروائ جس کا پہلا ڈیزائن مسترد ہوا لیکن دوسرے ڈیزائن کو سروس میں شامل کرلیا گیا.

یہ سنائپر رائفل جلد ہی دوسرے ممالک کی نظر میں آگئ اور دیکهتے ہی دیکهتے درجنوں ممالک نے اسے خرید لیا.
یہ ایک 99×12.7ایم ایم لانگ رینج اینٹی میٹیریل سنائپر رائفل ہے جو کہ1800میٹر کی افیکٹیو رینج تک پن پوائنٹ نشانہ لگا سکتی ہے.جبکہ اسکی زیادہ سے زیادہ رینج 4کلومیٹر تک ہے.

یہ رائفل بنکر تباہ کرنے،دشمن ملک کے ایئرپورٹس پر بیرکوں میں سٹور جہازوں کو نشانہ بنانے،مورچوں کو تباه کرنے اور دیواروں کے پیچهے چهپے دشمن کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے.

یاد رہے اگر کوئ بدقسمت انسان اسکی ہیوی کیلیبر راؤنڈ کی زد میں آ جائے تو یہ رائفل انسانی جسم میں 5 انچ چوڑا سوراخ کر سکتی ہے.

اگرچہ پاکستان یہ رائفل دس سال پہلے ہی حاصل کر چکا ہے لیکن انہیں بہت کم دفع دہشت گردوں کے خلاف استعمال کیا گیا،
یعنی ایم-82 کو خاص طور پر بهارت کے خلاف استعمال کے لیے محفوظ رکها گیا ہے.

اسکے علاوہ اس رائفل سے ہی ملتی جلتی ایک سنائپر رائفل "رینج ماسٹر" کو ایل او سی پر بهارتی فورسز کے خلاف استعمال کیا گیا تها،اس رائفل کے ذریعے ہلاک ہونے والے بھارتیوں کے آدهے اڑے ہوئے سر دیکه کر کوئ بهی ان رائفلز اور پاکستانی سنائپرز کو داد دیے بغیر نہیں رہ سکتا.

پاکستان آرمی کے یہ سنائپرز ایس ایس جی کا حصہ ہوتے ہیں اور ایم-82 بیرٹ سنائپر رائفل کو صرف انتہائ خاص موقع پر ہی استعمال کیا جاتا ہے.

#سعیدغالب
نوٹ-پاکستانی ہتهیاروں کے بارے میری تمام معلوماتی پوسٹس پڑهنے کے لیے یا قیمتی فیڈ بیک دینے کے لیے پیج "Green Patriots" وزٹ کریں.

No comments:

Post a Comment