"ایف-16 لڑاکا طیارہ"
دنیا میں سب سے زیادہ بنایا جانے والا چوتهی نسل کا یک انجن ایف-16 لڑاکا طیارہ ہے.ویسے اس طیارے کا نام تو ہر خاص و عام جانتا ہے لیکن اسکی چند دلچسپ معلومات پہنچانے کے لیے یہ تحریر ناگزیر تهی.
ایف-16 نے اپنی پہلی پرواز1974 میں بهری اور 1976 میں اسکی سرکاری سطح پہ تیاری شروع ہوئ،2016 تک اس طیارے کے 5070 یونٹ بنائے جا چکے تهے.جبکہ اسکی آدهی درجن اقسام بهی بنائ جا چکی ہیں.
اب تک یہ طیارہ 25 ممالک کے زیرِ استعمال ہے جن میں پاکستان بهی شامل ہے.
اسکے 11 ویپن سٹیشن ہو سکتے ہیں جبکہ یہ طیارہ میک-1.8(آواز کی رفتار سے تقریباً دو گنا تیز) کی رفتار سے اڑ سکتا ہے.
اس طیارے کو مار گرانے کے لیے روس نے دو انجنز والا مگ-29 طیارہ بنایا تها،جو کہ اسکے مقابلے میں انتہائ ناکام رہا،90ء کی دهائ میں ایف-16 طیاروں نے 3 مگ29 طیارے مار گرائے.
ایف-16 کے ذریعے سب سے زیادہ طیارے مار گرانے کا ریکارڈ اسرائیل کے پاس ہے جس نے لبنان سے جنگ کے دوران 44 طیارے مار گرائے،
پاکستان نے افغان ور کے دوران ایف16 طیاروں کی مدد سے روس کے 8 طیارے مار گرائے جبکہ اس دوران اپنے ہی ساتهی ایف-16 طیارے کا سائیڈونڈر میزائل لگنے سے ایک ایف-16 طیارہ تباہ ہو گیا جبکہ پائلٹ بچ گیا.
ایف-16 طیارے کی مدد سے پاکستان نے لاہور کے قریب اسرائیلی ساختہ بهارتی سرچر-!! ڈرون بهی مار گرایا.
اس طیارے نے اپنا آخری شکار ایک روسی سکهوئ-24 طیارے کو بنایا جسے ایک ترکش ایف-16 طیارے نے مار گرایا تها.
یاد رہے اسرائیلی ایف-16آئ وائپرز کی فیملی میں سب سے زیادہ جدید سمجهے جاتے ہیں.لیکن اسکے بوجود فروری2018 میں شام کے ایک انتہائ پرانے ائیرڈفینس سسٹم ایس200 نے جدید ترین ایف-16آئ صوفہ ائیرکرافٹ مار گرایا تها.
اسکے علاوہ ایک اسرائیلی ایف-16آئ فلسطین کے مجاہدین نے سٹنگر میزائل سے بهی مارگرایا تها.جس کا پائلٹ پکڑا گیا تها.
ان سب کے علاوہ ایف سولہ طیارہ فضائ جهڑپوں میں اب تک 76 طیارے مار گرا چکا ہے جبکہ اس دوران صرف ایک ایف-16 طیارہ تباه ہوا. جو کہ ایف-15 کے بعد سب سے بڑا ریکارڈ ہے.
پاکستان کے پاس 78 ایف-16 طیارے موجود ہیں.جبکہ امریکا اپنے ایف-16 طیارے2025تک ایف-35سٹیلته طیاروں سے تبدیل کرنے کا خواں ہے.
تحریر-#سعیدغالب
No comments:
Post a Comment