میراج-2000 لڑاکا طیارہ
اگرچہ ڈیلٹا ونگ ائیرکرافٹس سب سے پہلے جرمنی نے دوسری جنگ عظیم کے دوران اپنے سیکرٹ پروگرام کے تحت بنائے تهے جن کی ٹیکنالوجی جنگ کے بعد امریکا اور اسکے اتحادی ممالک کے ہاته جا لگی.
ان اتحادی ممالک نے اس ٹیکنالوجی سے کئ ڈیلٹا ونگ ائیرکرافٹ بنائے (جیسے امریکا کا ایف-105وغیرہ) لیکن ان ممالک میں سے فرانس سب سے بازی لے گیا.
فرانس نے ڈیلٹا ونگ ائیرکرافٹس کی میراج طیاروں کے نام سے تیاری شروع کی،اور دیکهتے ہی دیکهتے انکی مانگ بلندیوں پر پہنچ گئ،خاص طور پر مشرقی وسطیٰ کے ممالک میراج طیاروں کے بڑے خریدار بن کر سامنے آئے.
سرد جنگ کے دوران فرانس کا سب سے طاقتور مایہ ناز میراج طیارہ "میراج-2000" کے نام سے بنا جس نے کئ آپریشنز میں اپنی برتری کی دهاک بٹها دی.
ان طیاروں کو خاص ایٹم بم لیجانے اور ہیوی بمبنگ کے لیے تشکیل دیا گیا ہے.
یہ طیارے 80ء کی دهائ میں بننے شروع ہوئے اور صرف 600 کی تعداد میں ہی بن سکے لیکن انہیں فرانس نے تقریباً اپنے ہر مشن میں استعمال کیا،
یہ طیارے آواز کی رفتار سے دو گنا تیز ہیں اور 9 ہارڈ پوانٹس رکهتے ہیں.یاد رہے پاکستان کو کارگل کی جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بهارت کے انہی طیاروں نے پہنچایا تها.
میراج-2000 طیارے کا پہلا نقصان بوسنیا کی جنگ کے دوران ہوا جہاں ایسا ایک طیارہ روس کے ایک سٹنگر میزائل(آلیگا) کا نشانہ بنا اور اسکے دونوں پائلٹس پکڑے گئے،
اسکے علاوہ بهی اس طیارے کے بہت سارے کریشز سامنے آئے جس میں بهارت کے تین میراج طیاروں کا گر کر تباه ہونا بهی شامل ہے.
پاکستان کے میراج-3 طیارے بهی اب آپگریڈیشن کے بعد میراج-2000 طیاروں کے ہم پلہ ہو چکے ہیں.
پاکستان کے میراج طیارے اور بهارت کے میراج طیارے خصوصاً بمباری کے لیے استعمال ہوتے ہیں.
تحریر-#سعیدغالب
No comments:
Post a Comment